فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے الخلیل شہر میں ہفتے کے روز مقامی فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان خون ریز جھڑپیں ہوئی ہیں۔ صہیونی فوج کے وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہو گئے ہیں۔
عینی شاہدین نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ مشتعل فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں اس وقت ہوئیں جب الخلیل کے شمال میں العروب پناہ گزین کیمپ اور دیگر کالونیوں کے سیکڑوں شہری غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی حمایت اور اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے خلاف نعرے لگاتے سڑکوں پر نکل آئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ فلسطینی شہریوں نے کل جمعہ کی شام کو غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے خلاف اور فلسطینی مزاحمت کاروں کی حمایت میں جلوس نکالے۔ اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر اشک آور گیس کی شینلگ کی اور ربڑ کی گولیاں چلائیں۔ مشتعل مظاہرین نے
صہیونی فوجیوں پر سنگ باری کی اور رات بھر جھڑپیں جاری رہیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ الخلیل کے شمال میں بیت امر کے مقام پر فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے اسرائیلی فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی، تاہم مظاہرین نے صہیونی فوج کے لگائے گئے ناکے اکھاڑ پھینکے۔ اسرائیلی فوجیوں نے مظاہرین کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تاہم مظاہرین نے اسرائیلی فوج کی یہ کوشش ناکام بنا دی۔ قابض فوج غصے میں رات بھر فلسطینی شہریوں کے گھروں پر آنسوگیس کی شیلنگ کرتی رہی۔
ادھرجنوبی الخلیل میں ہفتے کو علی الصباح خرسا کے مقام پر اسرائیلی فوج نے ناکہ لگا کر شہریوں کی تلاشی کا سلسلہ شروع کیا۔ یہود آباد کاروں کی نام نہاد سیکیورٹی کی آڑ میں فلسطینیوں کو قطاروں میں کھڑا کر کے ان کی شناخت پریڈ کی گئی۔ عینی شاہدین کے مطابق مغربی الخلیل کی جانب جانے والی ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔